Home >>> Biographies >>> Biography of Prof.Khalid Shabbir
Biography of Prof.Khalid Shabbir

Biography of Prof.Khalid Shabbir

پروفیسر خالد شبیر

پروفیسر خالد شبیر اپریل 1934 ءکو نذیر احمد مجیدی کے ہاں چنیوٹ میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تین جماعتیں مسلم پرائمری سکول گجر بستی فیصل آباد سے پاس کرنے کے بعدوالد محترم کے ساتھ چنیوٹ منتقل ہوگئے ۔ اسلامیہ ہائی سکول چنیوٹ سے پرائمری پاس کرنے کے بعد والد صاحب کے ساتھ دہلی چلے گئے ۔ وہاں فتح پوری مسلم ہائی سکول چاندنی چوک میں داخلہ لے کر اپنا تعلیم سفر جاری کردیا ۔ آپ ابھی ساتویں جماعت میں زہر تعلیم تھے کہ اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے چنیوٹ تشریف لائے ۔ چنیوٹ پہنچ کر ٹائیفا ئیڈ بخار

میں مبتلا ہوگئے جس کی وجہ سے دہلی جانہ سکے۔ 1949ءمیں مسلم ہائی سکول طارق آباد فیصل آباد میں آٹھویں جماعت میں داخل ہوگئے ۔ 1952 ءمیں میٹرک کا امتحان پاس کرنے کا بعد گورنمنٹ کالج فیصل میں داخلہ لے لیا۔ انہوں نے 1952ءکی تحیک تحفظ ختم تبوت میں شمولیت اختیا ر کی جس وجہ سے کالج کو خیر آ باد کہہ دیا اور اس تحریک مین بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 1953ءمیں دوبارہ اسی کالج داخلہ لے لیا جہاں سے 1957ءمیں بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔ پھر گورنمنٹ کالج لاہور داخل ہوگئے جہاں سے 1959 ءمیں علم سیاسیات میں ایم اے کیا۔ 1959ءمیں ہی آپ چک نمبر 33 پیر محل کے ایک پرائیویٹ تعلیم ادارے میں لیکچرار بھرتی ہوگئے۔ ایک

سال بعد اسلامیہ کالج خانیوال ٹرانسفر ہوگئے۔اکتوبر1962 ءمیں آپکو سرکاری ملازمت مل گئی اور گورنمنٹ کالج سول لائن ملتان پہلی تقریر ہوئی۔ مارچ1969ءمیں ایس ای کالج بہاولپور ، پھر فروری 1973ءمیںگور نمنٹ کالج فیصل آباد ٹرانسفر ہوئے۔ جہاں 12سال تک ایم اے اسلامیات کے بھی لیکچرار رہے اور اسی کالج سے اپریل 1994 ءمیںریٹائرڈ ہوئے۔ ریٹائرڈ کے بعد اپنے آبائی وطن چنیوٹ آگئے۔ بنیادی طور پر احراری تھے ۔ اسی لئے جماعت سے وابستہ ہوئے۔ آپ سید عطاءاﷲ شاہ بخاری کے سب سے چھوٹے بیٹے پیر سید عطاءالمہیمن شاہ بخاری مرکزی صدر کے ساتھ بطور مرکزی ناظم اعلیٰ مجلس احرار اسلام پاکستان کے عہدہ پر فائز ہےں۔ آپ

ماہنامہ الا حرار ملتان کے کالم نگارہےں۔ آپکے کالم زیادہ تر ملکی سیا ست اور دینی نوعیت کے ہوتے ہیں۔آپ لوگوں میں دینی شعور پیدا کرنے ، حکومت کی غیر اسلامی حکمت عملیوں پر تنقید کرنے اور معاشرے کیاستحصالی قوتوںکے خلاف ایک تحیک پیدار کرنے کے لیے کالم لکھتے تھے۔ آپ نے 1990 ءمیںباقاعدہ شعر کہنا شروع کردئیے ۔ 1995 ءمیں آپ کا پہلا شعر ی مجموعہ ”خواب خواب روشنی“ شائع ہوا ۔ اس کے علاوہ ” تاریخ محاسبہ قادیانیت “ ”شاہ جی ، اسلام اور اقتدار اعلیٰ“ اور اب تازہ کتاب ” اقبال اور قادیانیت “ آپ سو سالہ

تاریخ قادیانیت مرتب کر رہے ہیں ۔ پہلی کتاب اور آخری کتاب اسی تاریخ کا حصہ ہے۔ ان کے علاوہ خلاصے ، درسی کتب ، جدید کتاب شہریت اور ہمارا پاکستان بھی آپ ہی کی تصانیف ہےں۔آپ سچے عاشق رسول ﷺ ہیں اور 1953 ءسے قادیانیت کے خلاف کام کررہے ہیں ۔آپ ملنسار اور ہر دلعزیز شخصیت ہیں۔ چنیوٹ اور چنیوٹ کی عوام سے خصوصی محبت رکھتے ہیں۔

ماخذ: تاریخِ چنیوٹ از ڈاکٹر ارشاد تھہیم

کمپوزر: عرفان عنائیت